دنیا میں ہر سال ستر لاکھ لڑکیوں کی کم عمری میںشادی کردی جاتی ہے۔جب کہ جنوبی ایشیا میں ہر تین میں سے دو لڑکیوں کی شادی اٹھارہ سال کی عمر سے پہلے ہی کر دی جاتی ہے جس میںبنگلہ دیش سرفہرست ہے۔
یونیسف کے مطابق کم عمری کی شادیوں میں بنگلہ دیش کی شرح افریقی ملک نائیجر کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جبکہ پندرہ سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادیوں کی شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ
بنگلہ دیش میں ہے۔
یونیسف کے مطابق دنیا بھر میں سات ملین لڑکیوں کی اٹھارہ برس کی عمر سے پہلے شادی کروا دی جاتی ہے۔
تحقیق میں بنگلہ دیش کی نو ہزار لڑکیوں کو شامل کیا گیا،جس سے یہ بات سامنے آئی کہ اگر لڑکیاں تعلیم حاصل کر لیں تو ان میں کم عمری میں شادی کی شرح اکتیس فیصد تک کم ہو جاتی ہے اور اگر انہیں کوئی ہنر سکھا دیا جائے تو کم عمری میں شادی کی شرح میں چوبیس فیصد کمی ہو جاتی ہے۔